Pakistan Real Estate Times - Pakistan Property News

Full Version: Jungle ka Qanoon ! (BBC)
You're currently viewing a stripped down version of our content. View the full version with proper formatting.
سب چلتا ہے ۔۔۔
[Image: 090309115406_wusat_byline_106x60.jpg]
وسعت اللہ خان
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد


گجرات کے چوہدری برادران کے خلاف نوے کے عشرے میں کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیز سکینڈل میں اربوں روپے گھپلے کے الزامات ہوں یا شریف برادران کے خلاف حدیبیہ پیپر ملز منی لانڈرنگ کیس ہو یا آصف زرداری اور چند فوجی افسران کے خلاف آگوستا آبدوزوں کے سودے میں کمیشن کھانے سے متعلق فرانس میں جاری تحقیقات ہوں کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں سینکڑوں ایکڑ سستی زمین الاٹ کروانے میں مولانا فضل الرحمان کی پراسرار دلچسپی کی بات ہو یا پشاور میں پایا جانے والا یہ تاثر کہ چیف منسٹر ہاؤس میں فائل آگے بڑہوانے والے کے کان میں کہا جاتا ہے کہ پہلے بابا کو ایزی لوڈ کرو۔۔

سابق اٹارنی جنرل لطیف کھوسہ کے خلاف ایک موکل کے حق میں فیصلہ کرانے کےلئے تیس لاکھ روپے لینے کا زیرِ التوا مقدمہ ہو یا حارث سٹیل ملز کی جانب سے بینک آف پنجاب کو کھکھل کردینے کا زیرِ سماعت مقدمہ ہو کہ شوکت عزیز پر سٹاک ایکسچینج کو لوٹنے اور پاکستان سٹیل کو کوڑیوں کے مول بیچ دینے کی کوششوں میں حصہ داری کا الزام ہو یا مشرف کی ناک کے عین نیچے امریکہ سے آٹھ برس میں ملنے والے لگ بھگ دس ارب امریکی ڈالر میں سے ایک خطیر رقم غتر بود ہونے کی بات ہو۔ یہاں سب چلتا تھا۔۔یہاں سب چلتا ہے۔۔

فرض کریں شوگر مافیا پر لوٹ مار میں گٹھ جوڑ کے الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو حد سے حدکیا ہوگا۔ یہی نہ کہ وفاقی مسابقتی کمیشن شوگر ملوں پر زیادہ سے زیادہ پانچ کروڑ روپے کاجرمانہ لاد دے گا۔ ایک ڈالر فی دن کمانے والےستر فیصد پاکستانیوں کی جیب سے چھ ماہ میں لگ بھگ بائیس ارب اضافی روپے نکالنے والی شوگر ملوں پر پانچ کروڑ روپے کا اجتماعی جرمانہ ۔۔۔ہا ہا ہا ہا۔۔۔ابھی تو مسابقتی کمیشن کو سیمنٹ مافیا نے وہ جرمانہ بھی پورا نہیں دیا جو مسابقتی کمیشن نے چند ماہ پہلے عائد کیا تھا۔ابھی تو پٹرول مافیا نے سپریم کورٹ کی اس رپورٹ کے باوجود اقبالِ جرم نہیں کیا کہ آئیل اینڈ گیس ریگولیٹری اٹھارٹی کے ہوتے ہوئے آئیل کمپنیوں نے عوام کی جیب سے سو ارب روپے کیسے کتر لئے ۔چلئے چھوڑئیے ان سب باتوں کو۔زہرہ نگاہ کی یہ نظم سنئے

سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے

سنا ہے شیر کا جب پیٹ بھر جائے، تو وہ حملہ نہیں کرتا

سنا ہے جب کسی ندی کے پانی میں، بئے کے گھونسلے کا گندمی سایہ لرزتا ہے

تو ندی کی روپہلی مچھلیاں اس کو پڑوسی مان لیتی ہیں

ہوا کے تیز جھونکے جب درختوں کو ہلاتے ہیں

تو مینا اپنےگھر کو بھول کر

کوے کے انڈوں کو پروں سے تھام لیتی ہے

سنا ہے گھونسلے سے جب کوئی بچہ گرے تو

سارا جنگل جاگ جاتا ہے

ندی میں باڑ آجائے، کوئی پل ٹوٹ جائے تو کسی لکڑی کے تختے پر

گلہری، سانپ، چیتا اور بکری ساتھ ہوتے ہیں

خداوندا، جلیل و معتبر، دانا و بینا، منصف و اکبر

ہمارے شہر میں اب

جنگلوں کا ہی کوئی دستور نافذ کر


http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2009/...baat.shtml
Reference URL's