Pakistan Real Estate Times - Pakistan Property News

Full Version: Hirs ki Inteha...(Mush's Speeches)
You're currently viewing a stripped down version of our content. View the full version with proper formatting.
http://www.nawaiwaqt.com.pk/pakistan-new...-2009/5105
[font=Arial]
حرص کی انتہاء چاہتا ہوں !
[/size]

طیبہ ضیاء چیمہ .......

امریکہ میں ’’ڈاکٹرز فار ڈیموکریسی اینڈ جسٹس‘‘ کی جانب سے ڈاکٹروں نے امریکہ جیسے جمہوری ملک کا ایک آمر پرویز مشرف کو لیکچرز کے لئے مدعو کرنے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔
We are concerned about the recent activities of Pervez Musharraf especially his speeches at different U.S. institutions for which he is being paid. This is a person who took power with force by overthrowing an elected government in October 1999 in Pakistan. He is responsible for imposing emergency rule, sacking the judiciary, and arresting the judges who disagreed with his methods of governing. He is also responsible for killing scores of innocent people and restricting the media to exercise its freedom of press during the emergency rule. The Supreme Court of Pakistan has declared all his actions unconstitutional and that he had broken the law several times. It is beyond our understanding how the well established U.S. institutions, which promote democracy and rule of law around the world, can invite a dictator such as him and then pay for his speeches.(Dr. Abdul Majeed)
یاد رہے کہ تنظیم نے بحالی عدلیہ کے لئے بھر پور کرادر ادا کیا ہے ۔درد دل رکھنے والے امریکی پاکستانی‘ پرویز مشرف اور حکمرانوں کی پاک امریکہ پالیسی کے خلاف ہیں۔صدر زرداری نے’’ کیری لوگر خیرات‘‘ کی حمایت میں دو ٹوک بیان تو جاری کر دیا ہے لیکن عوام کے خزانے سے عیش و عشرت، بیرون ملک انوسٹمنٹ اور سیر سپاٹوں کا بھی حساب نہیں دیا۔ حالیہ دورہ امریکہ کے دوران خوبصورت ریاست ورمانٹ میں انوسٹمنٹ اور مشی گن سے اعلیٰ نسل کے چھ گھوڑوں کو پاکستان بھیجے جانے کی اطلاعات پر تعجب نہیں ہوا کہ موصوف اس سے پہلے بھی امریکہ میں جائیدادیں خرید چکے ہیں۔اخبارات دی ٹائمز،گارڈین، نیویارک ٹائمز نے اپریل 1998,میں اور دنیا بھر کے میڈیا نے تفصیلی فہرستیں جاری کی تھیں۔ ریاست ٹیکساس میں گھوڑوں کا اصطبل (Stud farm) اور ہیوسٹن میں ہالی ڈے ان ہوٹل کی ملکیت کے علاوہ ریاست فلوریڈا کے مہنگے اور تفریحی شہر ’’پام بیچ‘‘ کے7 مقامات میں مختلف جائیدادیں بتائی جاتی ہیں۔ نیویارک کے مہنگے ترین علاقے مین ہٹن کے علاوہ دیگر علاقوں اور شہروں میں بھی انوسٹمنٹ ہیں۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق پاکستان سے قدیم طرز کے بیش بہا فرنیچر کے 83 پیِس 11 کریٹوں میں سرے محل بھیجے گئے جبکہ فرنیچر کے مزید 8 کریٹ بلاول ہائوس سے بھیجے گئے تھے۔سرے محل کی زیب و آرائش پر قریباً پندرہ لاکھ ڈالر خرچ کئے گئے۔بی بی اور آصف زرداری کے سرے محل کے متعلق نیویارک ٹائمز میں ایک لمبا چوڑا مضمون شائع ہوا تھا۔ زرداری سرے محل کی ملکیت سے مسلسل انکار کرتے رہے اور کہتے کہ’’ ایک شخص محل خریدنے کا تصور کیونکر کر سکتا ہے جبکہ اسکے ملک کے غرباء چھت سے محروم ہوں‘‘۔ لوگ بھوک ،بیماری اور جہالت کی موت مر رہے ہیں جبکہ حکمرانوں کی سنگ دلی نے پاکستان کو دنیا میں رسوا کر دیا ہے۔ گذشتہ دنوں پاکستانی نجی چینلز پر Democracy International کی جانب سے صدر زرداری کی مقبولیت میں اضافہ کے گراف کی ’’حیران کن خبر‘‘ نشر کی گئی جبکہ ڈیموکریسی انٹرنیشنل کے ایسے کسی پول سے لا علمی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ:
The report is incorrect in attributing such a poll to Democracy International. We have not participated in such a poll, and indeed we first learned of its existence shortly before you contacted us. Democracy International does not know how or why this poll was connected to us, and we have not been contacted by The News or any other Pakistani news organization about this matter.
(Program Officer.Democracy International.Evan Smith) Bethesda,MD,USA
صدر زرداری کی دورہ امریکہ اور کیری لوگر بل کے بعد مقبولیت میں مزید کمی آئی ہے جبکہ میاں نواز شریف بھی ریاض میں طلبی اور پراسرار خاموشی کی وجہ سے مقبولیت کے گراف سے نیچے آتے جا رہے ہیں۔ خلق زبان کو نقارہ خدا سمجھو۔ امریکی پاکستانی کمیونٹی میں تو یہی صورتحال پائی جا رہی ہے۔ کیری لوگر بل میں اختلاف کی اصل وجہ حسین حقانی کی ’’پھرتیاں‘‘ ہیں۔ چالاکی کا ثبوت دیتے ہوئے پاکستان کو یقین دہانی کراتے رہے کہ انہوں نے بل میں تمام شرائط ختم کرا دی ہیں اور صدر زرداری کو بھی یہی تاثر دیا کہ بل حقانی صاحب کی کوششوںکی وجہ سے منظور ہوا ہے۔حسین حقانی اپنی نوکری پکی کرنے کی خاطر غلط منصوبہ بندیوں اور جھوٹ کا سہارا لیتے چلے آ رہے ہیں۔
کیری لوگر بل شرائط کے بارے میں امریکہ کو مورد الزام ٹھہرانا مناسب نہیں کہ چالاکیاں اور پھرتیاں پاکستانی سفارتخانے میں جنم لیتی ہیں۔ حسین حقانی اگر کاز کے ساتھ مخلص ہوتے تو کیر ی لوگر بل کو کانگریس سے منظور کرانے سے پہلے اپنی اسمبلی سے منظور کراتے ۔ہرقسم کی امداد کے پیچھے واشنگٹن اور پاکستانی سفارتخانے کی ملی بھگت ہے۔پاکستان کے عوام کو حقیقت سمجھ لینا چاہئے کہ امریکہ کی امداد شرائط کے ساتھ نتھی ہوتی ہیں ۔مشرف دور حکومت میں پاکستان کو تباہی کے دہانے تک امریکی شرائط نے پہنچایا ہے البتہ اس بارپاک فوج بھی بول اٹھی ہے وگرنہ فوج نے امریکہ کی ہدایات پر ہمیشہ عمل کیا ہے۔ کیری لوگر بل نے پاکستانی عوام کو بیدار کر دیا ہے جبکہ حکمرانوں کی حرص اور لوٹ کی انتہاء ہے اور نہ ہی فل سٹاپ۱
Reference URL's