Pakistan Real Estate Times - Pakistan Property News

Full Version: Would Obama be able to "Change" America?
You're currently viewing a stripped down version of our content. View the full version with proper formatting.
مگر یہ بات، کہ وہ بھی ہے آدمی آخر۔۔۔
[Image: 20090116164146090116obama203.jpg]

وسعت اللہ خان
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد


بڑی زیادتی ہوگی اگر باراک اوبامہ کے حلف اٹھاتے ہی لوگ یہ توقع باندھ لیں کہ پہلے سیاہ فام صدر بننے کا معجزہ دکھانے والا اگلے چار برس میں کچھ اور کرامات بھی کرے۔

مثلاً جس طرح جارج واشنگٹن نے امریکی فیڈریشن کو برطانیہ سے آزادی دلائی اسی طرح اوبامہ بھی مذہبی بنیاد پرستوں کی سوچ ، طاقتور لابی گردی اور دیوہیکل کارپوریشنوں کے مفادات سے امریکی حکومت کو ذہنی آزادی دلائیں گے یا جس طرح جان کوئنزی ایڈمز نے غلامی کو نفرت انگیز قرار دیا، اوبامہ بھی بچھڑے ہوئے امریکی طبقات کو یہ خواب لوٹا دیں گے کہ امریکہ سب کا ہے۔ یا جیسے ابراہام لنکن نے فیڈریشن کو داؤ پر لگا کر نسلی غلامی کے خاتمے کا جوا جیت لیا، اوبامہ بھی جدید پوشیدہ نسل پرستی کو امریکی سماج کے جسم سے نکال پھینکیں گے۔ یا جس طرح وڈرو ولسن نے امریکی خارجہ پالیسی کو سامراجی دوڑ سے نکال کر شرافت کی راہ پر ڈالنے کی کوشش کی، اوبامہ بھی بنیاد پرست توسیع نواز قدامت پسندوں کے پچھلے آٹھ برس میں پھیلائے ہوئے عالمی باؤلے پن کو ایک انجکشن لگا دیں گے۔ یا جس طرح فرینکلن روزویلٹ نے عظیم کساد بازاری میں لتھڑے ہوئے امریکہ کو نیو اکنامک ڈیل کے صابن سے نہلا دھلا کر کھڑا کردیا، اوبامہ بھی اس وقت ایک عام امریکی کے چہرے پر پڑے معاشی آکسیجن ماسک کو ہٹانے کے لیے ہارے ہوئے سرمایہ دار جواریوں کو چند دنوں میں مالیاتی راہِ راست پر لے آئیں گے۔ یا جس طریقے سے آئزن ہاور نے اسرائیلی مہم جوئی کی مشکیں کسنے کی کوشش کی تھی، باراک اوبامہ بھی یکطرفہ عشق پر مبنی مشرقِ وسطی پالیسی میں اعتدال کا نمک ڈالیں گے۔ یا جیسے رچرڈ نکسن کو احساس ہوگیا تھا کہ ویتنامی انگور کھٹے ہیں، اسی طرح باراک اوبامہ بھی جلد یہ اعلان کردیں گے کہ بھاڑ میں جائیں افغانستان اور عراق، پہلے ہمیں اپنی پتلی معیشت کو گاڑھا کرنا ہے۔ یا جس طرح جمی کارٹر نے امریکی حمائیت و امداد انسانی حقوق کے احترام سے جوڑ کر کئی دوست آمروں کو ناراض کردیا تھا ، اسی طرح اوباما بھی حسنی مبارک اور شاہ عبداللہ سے ولادیمیر پوتن تک سب کو ناراض کرنے کا خطرہ مول لیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بظاہر تو یہی نظر آرھا ہے کہ اوبامہ کے پہلے دو برس بش دور کے داخلی و خارجی بکھراؤ کی کرچیاں چنتے گزر جائیں گے۔ تیسرے برس وہ کوئی بڑا اور مختلف کام کرنے کے بارے میں سوچنا شروع کریں گے۔اور چوتھے برس انہیں یہ فکر لاحق ہوجائے گی کہ ایسا کچھ نہ کیا جائے کہ وہ اگلی مدتِ صدارت نہ جیت سکیں۔

ویسے بھی جو کرامات امریکہ کے تینتالیس سفید فام صدور کو دکھانے میں سوا دو سو برس لگے ان کرامات کی توقع پہلے سیاہ فام صدر سے کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ اگر اوبامہ اپنی پہلی مدتِ صدارت امریکی سماج و سیاست کے تنے ہوئے رسے پر متوازن رہتے ہوئے ہی گزار لیں تو یہ بھی معجزے سے کم نہ ہوگا۔

یہ درست ہے کہ اوبامہ کی طرح ان کا عزم بھی جوان ہے۔ یہ بھی ٹھیک ہے کہ وہ اپنی تقریروں میں امریکہ کے بانیوں کے آدرشی حوالے دیتے رہتے ہیں۔ یہ بھی غلط نہیں کہ ان کی سوچ اپنے پیشروؤں سے مختلف محسوس ہوتی ہے لیکن یہ بھی یاد رہنا چاہئیے کہ:
ہزار اس کے تغافل کی داستانیں ہیں
مگر یہ بات، کہ وہ بھی ہے آدمی آخر


http://www.bbc.co.uk/urdu/miscellaneous/...baat.shtml
Reference URL's