Pakistan Real Estate Times - Pakistan Property News

Full Version: سپریم کورٹ نے اسلام آباد سیکٹر ای الیون کا مشترکہ رہائشی منصوبہ کالعدم قرار دیدیا
You're currently viewing a stripped down version of our content. View the full version with proper formatting.
اسلام آباد - سپریم کورٹ نے اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون میں زمین کی آبادکاری کے حوالے سے ملٹی پروفیشنل ہاؤسنگ سوسائٹی اور سی ڈی اے کے درمیان ہونے والے معاہدے کو کالعدم قرار دے دیا ہے اور سی ڈی اے بورڈ کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام منصوبے کو اپنے قبضے میں لے لے اور آرڈیننس کی مشقوں کے مطابق اس منصوبے کو مکمل کیا جائے۔ چیئرمین سی ڈی اے سپریم کورٹ کی ہدایات پر عملدرآمد کو یقینی بنائے اور ایک ماہ کے اندر رپورٹ پیش کرے جبکہ عدالت نے کہا کہ اگر ملٹی پروفیشنل ہاؤسنگ سوسائٹی نے اس پراجیکٹ پر رقم خرچ کی ہے تو انہیں قانون کے مطابق اس رقم کی وصولی کیلئے چارہ جوئی کا اختیار حاصل ہو گا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سی ڈی اے اور ملٹی پروفیشنل ہاؤسنگ سوسائٹی کے مابین سیکٹر ای 11میں 54 ایکڑ اراضی کی روانگی کیلئے دسمبر 2008ء میں ہونیوالے معاہدے کیخلاف ازخودنوٹس لیا تھا۔ سوسائٹی کا عدالت میں کہنا تھا کہ اس نے اس معاہدے کے تحت زمین کی آبادکاری کی مد میں بھاری رقم خرچ کی ہے جس پر عدالت نے ان کو اس بات کی اجازت دیدی ہے کہ وہ اپنی رقم کی وصولی کے لئے قانون کے مطابق چارہ جوئی کر سکتے ہیں۔ اس کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔
Reference URL's