Pakistan Real Estate Times - Pakistan Property News

Full Version: پاکستانی سمندر دنیا کے 80فیصد تیل بردار جہازوں کا ”فلتھ ڈپو“ ہے: بی بی سی
You're currently viewing a stripped down version of our content. View the full version with proper formatting.
کراچی (بی بی سی ڈاٹ کام) پاکستانی سمندر پوری دنیا کے 80فیصد تیل بردار بحری جہازوں کا ”فلتھ ڈپو“ بن چکا ہے۔ بی بی سی کے مطابق ان جہازوں سے تیل بہتا بھی ہے اور وہ اپنا تبدیل شدہ انجن آئل بھی یہاں پھینکتے ہےں تاہم ارباب اختیار کو کبھی ان سے اس کا معاوضہ طلب کرنے اور یہ رقم آبی حیات اور اس سے وابستہ افراد کی فلاح پر خرچ کرنے کا خیال نہیں آیا۔ ماہرین کے مطابق سمندری آلودگی کےخلاف دنیا مےں لبرٹی کنونشن موجود ہے اور کئی ممالک اس کے رکن ہےں تاہم پاکستان ان مےں شامل نہیں، اسی وجہ سے 27جولائی 2003ءکو کراچی مےں یونانی تیل بردار جہاز زمین مےں دھنسنے سے 30ہزار ٹن تیل سمندر مےں بہنے کا معاوضہ پاکستان کو نہیں مل سکا حالانکہ اس کا 33فیصد تیل فضائی آلودگی کا باعث بنا۔ 3لاکھ افراد بالواسطہ یا بلاواسطہ متاثر ہوئے۔ 40مربع کلومیٹر مےں تیل سمندر کی تہہ مےں بیٹھے سے آبی حیات اور تمر کے جنگلات کو نقصان پہنچا تھا اور یہ برے اثرات ابھی تک موجود ہےں۔ تمر کے نئے بیج بننے بند ہو چکے ہےں اور ساحل کے قریب مچھلیاں وغیرہ بھی نہیں آتیں۔ اس لئے ماہی گیری کھلے سمندر مےں کرنا پڑتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کے خطرناک نتائج مستقبل پر بھی پڑئینگے۔
Reference URL's